اسلامی آثار (تصنیفات و تالیفات) کا احیاء و بحالی مرکز

تعارف
 احیاء کے مرکز نے سنہ 1985ع‍ میں شیعہ متون کی تنقیدی تجدید کی غرض سے اپنے کام کا آغاز کیا۔ اس مرکز نے اس مدت کے دوران متون کی تنقیدی تصحیح کے ماہر و نامور محققین کی مدد سے، اس سلسلے کی تازہ ترین دریافتوں سے استفادہ کرتے ہوئے، اب تک زندہ جاوید اور اہم شیعہ علمی کاوشوں پر تحقیق کرکے انہیں 176 جلدوں پر مشتمل کتب کی صورت میں شائع کیا ہے اور ایک کارآمد اور مؤثر مرکز سمجھا جاتا ہے۔ 
اب تک ان کتب میں سے 24 عناوین ملکی کتب میلوں ـ بشمول ملک کی سال کی بہترین کتاب اور حوزہ علمیہ کی سال کی بہترین کتاب میلوں ـ میں لائق تحسین ٹہرے ہیں۔ آج کے زمانے میں اسلامی آثار کا احیاء و بحالی مرکز دو شعبوں ـ یعنی کلاسیکی شیعہ متون کی تصحیح و اشاعت اور کتابیات و قلمی نسخوں کی شناخت ـ میں فعال کردار ادا کررہا ہے۔ 

مقاصد:
1) شیعہ حوزات علمیہ کی علمی، دینی اور تاریخی تشخص کا تحفظ و دوام تسلسل؛ 
2) دینی تحقیقات و مطالعات میں مکتوب علمی میراث کے سرمائے سے بہرہ وری کے لئے ماحول سازی؛ 
3) اسلامی تہذیب سازی میں شیعہ علماء کے اصلاحی کردار کو نمایاں کرنا؛ 
4) شیعہ علماء اور دانشوروں کے علمی اور فکری نظریات اور جدت اندیشیوں کی آشکار سازی اور پشت پناہی؛ 
5) شیعہ علماء کی تعظیم و تکریم؛
6) شیعہ مفکرین اور دانشوروں کے افکار کی شناخت؛
7) روزمرہ علمیاتی اور دینیاتی ضرورتوں کا جواب دینے کے لئے ماحول سازی اور علمی ذخائر سے استفادہ؛
8) عالم اسلام کے مفکرین کے درمیان شیعہ افکار کا فروغ؛ 
9) کتابیات اور مطالعۂ مخطوطات ڈیٹا بینک کی تاسیس۔ 
 

پالیسیاں:
- متون اور آثار کی تصحیح کی روشوں میں اصلاح کرنے اور جدت لانے پر تاکید اور اسلامی علوم کے متون و مآخذ کی اصلیت کو برقرار رکھنے کی کوشش؛ 
- تصحیح کی جدید ترین روشوں کے مطابق علمی ورثے کی تحقیقات کی صحت اور استحکام پر توجہ کی ترکیز؛
- دینی شبہات پر توجہ دینا، ان کی شناخت کرنا اور علمی میراث میں ان کے جوابات تلاش کرنے کا اہتمام کرنا؛ 
- علمی مصنوعات کو جدید اور تخصصی بنانے کی کوشش؛
- تنقیدی اور تقابلی تصحیح اور تنقیدِ متن کی روشیں بروئے کار لاکر آثار کی محتوائی افزودگی کا اہتمام؛ 
- غائرانہ اور تنقیدی نیز حوزہ علمیہ کے رائج ضوابط پر منطبق تصحیح کے رویے کی ترویج کا اہتمام؛ 
- آثار کی تصحیح کے سلسلے میں اکیڈمی کے انسٹی ٹیوٹس، مراکز اور تحقیقی شعبوں اور دفتر تبلیغات اسلامی کے دوسرے تحقیقاتی شاخوں کی ضروریات کو ترجیح دینا؛ 
- تکراری اور متوازی تحقیقات سے پرہیز کرنا؛ 
- علمی و دینی میراث کے منابع و مصادر تک آسان رسائی کے لئے مناسب روشوں سے استفادہ؛ 
- گروہی تحقیق کو ترجیح دینا اور تحقیقاتی منصوبوں کے نفاذ میں تمام تر متعلقہ صلاحیتوں، امکانات اور مہارتوں سے فائدہ اٹھانا۔ 

اسلامی آثار (تصنیفات و تالیفات) کا احیاء و بحالی مرکز حوزہ علمیہ قم کے دفتر تبلیغات اسلامی سے منسلک اکیڈمی کا ذیلی ادارہ ہے جو اپنے فرائض منصبی کے پیش نظر تحقیقاتی دفتر کے مرکز کے سربراہ کے ایک عہدے اور دو تحقیقی شعبوں پر مشتمل ہے۔ 



تحقیقاتی شعبے:
1۔ اسلامی آثار کی تصحیح و بحالی کا شعبہ 
2۔ مطالعۂ مخطوطات کا شعبہ 
 
کلمات کليدي
اسلامی آثار (تصنیفات و تالیفات) کا احیاء و بحالی مرکز
خانه | بازگشت | حريم خصوصي كاربران |
Guest (PortalGuest)

پژوهشگاه علوم و فرهنگ اسلامي - دفتر تبليغات اسلامي حوزه علميه قم
Powered By : Sigma ITID